Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارت میں ڈاکٹروں سے "اچھوت" جیسا سلوک

شائع 31 مارچ 2020 04:24am

بھارت کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس نمٹنے میں مصروف ڈاکٹروں، طبی عملے اور ڈیلیوری کا سامان پہنچانے والے اسٹاف کو مقامی افراد کی جانب سے ہراسانی کا سامنا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ طبی عملے کے ساتھ بدسلوکی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔

بھارت کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے مقامی افراد نے نہ صرف ڈاکٹروں سے دوری اختیار کر لی ہے بلکہ ان کو کرائے کے مکانوں سے بھی نکال دیا گیا ہے۔

مغربی شہر سورت میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر سنجیونی پانیگراہی کہتی ہیں کہ ڈیوٹی کرنے کے بعد واپس آتے ہوئے ان کے اپارٹمنٹ کے مکینوں نے ان کو راستے ہی گھیر لیا اور دھمکی دی کہ اگر وہ کام پر گئیں تو ان کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے معلوم ہے کہ لوگوں میں کورونا وائرس کے بارے میں خوف ہے لیکن کورونا وائرس کے بعد سے صورتحال یہ ہے کہ جیسے میں اچھوت ہوگئی ہوں۔

آل بھارت انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹروں نے حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھروں کے مالکان اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی جانب سے طبی عملے کو گھروں سے نکالا جا رہا ہے۔ کئی لوگ سامان سمیت سڑکوں پر کھڑے ہیں اور پریشان ہیں کہ کہاں جائیں۔

بھارت میں صرف طبی عملے کو ہی نہیں بلکہ آن لائن ڈیلیوری سروس کمپنیوں کے ڈرائیوروں اور ہوائی اڈوں اور جہازوں کے عملے کو بھی ہراسانی کا سامنا ہے۔ کئی آن لائن ڈیلیوری کمپنیوں نے اپنا کام روک دیا ہے۔

انڈیگو اور ایئر انڈیا نے عملے کے خلاف مقامی افراد کی جانب سے نامناسب رویے کی مذمت کی ہے۔

ایئر انڈیا کی ایک میزبان نے اے ایف پی کو بتایا کہ امریکا کے سفر پر جانے کی وجہ سے ہمسایوں نے ان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپارٹمنٹ سے نکال دیا جائے گا کیونکہ وہ کورونا وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس رات تو میں سو نہ سکی۔ میں ڈر رہی تھی کہ اگر میں گھر واپس آئی تو کوئی میرے گھر کا دروازہ توڑ دے گا اور مجھے وہاں سے نکال دے گا۔ ان کے شوہر نے مدد کے لیے پولیس سے رابطہ کیا۔